چند دُکھی شعر آپ کی پیش نظر

چند مُحبت بھرے شعر


ایک نظر بھی دیکھنا گوارہ نہیں اُسے
زرا سا بھی احساس ہمارا نہیں اُسے
وہ ساحل سے دیکھتے رہے ڈوبنا ہمارا
ہم بھی خوددار تھے پُکارا نہیں اُسے

<---------------------------------->

اب آنسووں کو آنکھوں میں سجانا ہو گا
چراغ بجھ گیا ہمیں خود کو جلانا ہو گا
نہ سمجھنا تم سے بچھڑ کے خوش ہیں ہم
ہمیں لوگوں کی خاطر مسکرانہ ہو گا

<---------------------------------->

خود کو کچھ اس قدر تباہ کیا
عشق کیا ایک خوبصورت گُناہ کیا
جب محبت نہ تھی تب خوش تھے ہم
دل کا سودا ہم نے بے وجہ کیا

<---------------------------------->

سپنُوں سے دل لگانے کی عادت نہیں رہی
ہر وقت مُسکرانے کی عادت نہیں رہی
یہ سوچ کے کہ کوئی منانے نہیں آئے گا
ہم کو رُوٹھ جانے کی عادت نہیں رہی

<---------------------------------->

میرے دل کو آگر تیرا آحساس نہیں ہوتا
تُوں دُور رہ کر بھی یُوں پاس نہیں ہوتا
اس دل میں تیری چاہت ایسی بسی ہیں
اک لمحہ بھی تجھ بن خاص نہیں ہوتا

<---------------------------------->

Post a Comment

0 Comments